ریڈیو، ایک ایسی ایجاد جس نے انسانی تاریخ میں ابلاغ اور معلومات کی ترسیل کے انداز کو یکسر بدل دیا۔ یہ ایک ایسا ذریعہ ہے جو آواز کی لہروں کے ذریعے دور دراز تک اپنا پیغام پہنچاتا ہے، اور اسی سادگی اور رسائی کی وجہ سے آج بھی اپنی اہمیت برقرار رکھے ہوئے ہے۔ ریڈیو صرف خبریں، موسیقی یا تفریح فراہم کرنے کا ذریعہ نہیں ہے، بلکہ یہ ثقافتوں، زبانوں اور معاشرتی بیداری کا ایک طاقتور آلہ بھی ہے۔ اردو زبان میں ریڈیو کی تاریخ خاصی دلچسپ اور وقیع ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں ریڈیو کی آمد نے جہاں معلومات کے ایک نئے دور کا آغاز کیا، وہیں اردو ادب، ڈرامے اور موسیقی کو بھی ایک نیا پلیٹ فارم فراہم کیا۔
ایک وقت تھا جب ریڈیو ہی خبروں، موسیقی اور تفریحی پروگراموں کا واحد ذریعہ تھا۔ 1930 اور 1940 کی دہائیاں ریڈیو کے سنہری دور کے طور پر جانی جاتی ہیں، جب لوگ شام کے وقت اپنے ریڈیو سیٹ کے گرد جمع ہو کر خبریں، ریڈیو ڈرامے اور کلاسیکی موسیقی سنا کرتے تھے۔ ریڈیو پاکستان کا قیام 1947 میں عمل میں آیا اور اس نے اردو زبان و ادب کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔ ریڈیو کے مشہور ڈرامے، نغمے اور تبصرے آج بھی لوگوں کی یادوں کا حصہ ہیں۔ ریڈیو کی سب سے بڑی خوبی اس کی 'رسائی' ہے۔ بجلی اور انٹرنیٹ کی عدم موجودگی میں بھی یہ بیٹری یا عام بجلی پر چلنے والے سیٹ کے ذریعے لاکھوں لوگوں تک پہنچ سکتا ہے۔ دیہی علاقوں میں، جہاں دیگر ذرائع ابلاغ کی رسائی کم ہے، ریڈیو آج بھی معلومات، تعلیم اور زرعی مشوروں کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
21ویں صدی کے آغاز میں، FM ریڈیو کی آمد نے ریڈیو کی دنیا میں ایک نیا انقلاب برپا کیا۔ ایف ایم اسٹیشنز نے موسیقی، تفریح اور مقامی معلومات پر توجہ مرکوز کی، جس سے ریڈیو دوبارہ نوجوان نسل میں مقبول ہوا۔ ایف ایم نے تیز، متحرک اور مقامی زبانوں میں پروگرام نشر کرنا شروع کیے، جس نے سامعین کو اپنے ساتھ جوڑے رکھا۔ ایف ایم کی کامیابی کا راز اس کی اعلیٰ آواز کا معیار اور مقامی سطح پر تعلق ہے۔ یہ نوجوانوں کے لیے فیشن، گپ شپ اور تازہ ترین ہِٹ میوزک کا پلیٹ فارم بن گیا۔
ٹیکنالوجی کے ارتقاء نے ریڈیو کو بھی ڈیجیٹل دنیا میں لا کھڑا کیا ہے۔ اب، روایتی ایف ایم یا اے ایم لہروں کے ساتھ ساتھ، 'آن لائن ریڈیو سٹریمنگ' ایک مقبول رجحان بن چکا ہے۔ گرِٹی راک ریڈیو جیسے آن لائن اسٹیشنز انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا بھر کے لوگوں کو موسیقی اور دیگر پروگرام سناتے ہیں۔ یہ نہ صرف جغرافیائی حدود کو ختم کرتا ہے، بلکہ سامعین کو یہ آزادی بھی دیتا ہے کہ وہ کسی بھی وقت، کہیں بھی، اپنے موبائل فون، کمپیوٹر یا سمارٹ ڈیوائس پر اپنے پسندیدہ اسٹیشن کو سن سکیں۔ یہ ریڈیو کے لیے ایک نیا مستقبل ہے، جہاں مواد (Content) کی نوعیت اور رسائی لامحدود ہے۔
آن لائن ریڈیو کے فوائد بہت ہیں۔ سب سے پہلے، یہ آواز کا معیار (HD Quality) فراہم کرتا ہے۔ دوم، اس میں اسٹیشنز کی تعداد لامحدود ہے۔ آپ ایک کلک پر دنیا کے کسی بھی کونے کا ریڈیو اسٹیشن سن سکتے ہیں۔ سوم، یہ 'پوڈ کاسٹنگ' (Podcasting) اور 'آف ایئر' کنٹینٹ کے ساتھ مربوط ہو کر سامعین کو مزید انتخاب فراہم کرتا ہے۔ ڈیجیٹل ریڈیو پلیٹ فارمز کو ایس ای او اور میٹا ڈسکرپشنز کے ذریعے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچایا جاتا ہے، جس سے اس کی سامعین کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔
اگرچہ ٹیلی ویژن اور سوشل میڈیا نے ابلاغ کی دنیا پر قبضہ کر لیا ہے، لیکن ریڈیو کی اہمیت کم نہیں ہوئی۔ اس کا سب سے بڑا اثاثہ یہ ہے کہ یہ 'ثانوی' ذریعہ ابلاغ ہے۔ آپ ڈرائیونگ کرتے ہوئے، کام کرتے ہوئے، یا روزمرہ کے دیگر کام کرتے ہوئے بھی اسے سن سکتے ہیں۔ یہ 'پس منظر کی آواز' ہے جو انسان کی روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن چکی ہے۔ مستقبل میں، ریڈیو مزید ڈیجیٹلائز ہو گا، جہاں 'پرسنلائزڈ' پروگرامنگ، مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے سامعین کی پسند کے مطابق موسیقی اور خبریں فراہم کی جائیں گی۔
آخر میں، ریڈیو نے ثابت کیا ہے کہ یہ ایک ایسا پائیدار اور لچکدار ذریعہ ابلاغ ہے جو ہر دور کے چیلنجز کا مقابلہ کر سکتا ہے۔ یہ آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہے اور گرِٹی راک ریڈیو جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے مستقبل میں بھی ہماری سماعتوں کو بہترین آواز اور تفریح سے بھرتا رہے گا۔